وزیر مواصلات فرزند قاٸد مفتی اسعد محمود صاحب کا پارلیمنٹ میں خطاب تحریری صورت میں 21 اپریل 2022


 

وزیر مواصلات فرزند قاٸد مفتی اسعد محمود صاحب کا پارلیمنٹ میں خطاب تحریری صورت میں

 21 اپریل 2022


بسمہ اللّٰہ الرحمن الرحیم

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد

شکریہ جناب ڈپٹی سپیکر صاحب سب سے پہلے تو میں آپ کو اِس منصب پر براجمان ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، اور دل کی اتاہ گہراٸیوں سے دعاگو بھی ہوں کہ اللّٰہ تعالی آپ کو اپنے فراٸض منصبی کے اداٸیگی میں کامیاب و کامران اور سرفراز فرماٸے۔

جناب ڈپٹی سپیکر صاحب گزشتہ پونے چار سال میں اِس کرسی کا جو کردار رہا ہے اُس کی نظیر ممکن ہو کے انے والے مستقبل میں بھی وہ نہ مل سکے، ریکارڈ متنازعہ قانون سازی اِس پارلیمان میں ہوٸی، آج جس بیرونی مداخلت اور بیرونی سازش کی یہ بات کررہے ہیں اُسی بیرونی مداخلت پر یہاں قانون سازی ہوٸی، ہمارے سٹیٹ بینک کو خودمختاری کے نام پر آٸی ایم ایف کی غلامی میں دیا گیا، ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے کے نام پر اپنی آٸین کی جو روح ہے جو آٸین کہتا ہے کہ ہم نے پاکستانی عوام کی مفادات میں اور پاکستان کے مفاد میں قانون سازی کرنی ہے، ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں انہوں نے وہ قانون سازی کی کہ جس سے انہوں نے اپنے ملک کی خودمختاری کو بھی داو پر لگا دیا، جس کا اپنا وجود فارن فنڈنگ کیس میں داغدار ہے وہ پاکستان کے تمام سیاستدانوں پر سازش، مداخلت اور غداری کا لیبل لگانے کی ناکام کوشش کررہا ہے، اور جس شخص نے پاکستان کو، پاکستانی شہریوں کی جذبات کے خلاف امریکہ کی اتحادی بن کر اپنے مسلمان دوست ملک میں ایک اسلامی ریاست کے خلاف امریکہ کا اتحادی بنا، تحریک انصاف کا چیٸرمین اُس جنرل مشرف کا کبھی ریفرنڈم میں سپورٹر بنتا تھا اور کبھی اُس کا ایلچی بن کر دنیا بھر میں پھرتا تھا اور اُس کے لیے تعاون مانگتا تھا، جب حکومت ختم ہوٸی تب انہوں نے ایک خط کا سہارا لیکر چھپنے کی کوشش کی اور کوشش یہ تھی کہ پورے پاکستان کی سیاست کا محور اس خط کو بنایا جاٸے، لیکن اُس پر جو اداروں کا رد عمل ایا اور کل اُن کا ایک پارٹی رہنما جو سابق وزیر ہے جب اُن سے سوال ہوا کہ آپ کے اسٹبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہوٸے اِس وجہ سے آپ کی حکومت ختم ہوٸی، اُس نے کہا خراب نہ ہوتے تو آج ہم حکومت میں ہوتے، تو فیصلہ کرلو کم از کم جھوٹ بولنے پہ تو فیصلہ کرلو کہ یہ امریکی سازش تھی یا اسٹبلشمنٹ کے ساتھ خرابی کی وجہ سے تھی۔

جناب ڈپٹی سپیکر میں نے کل بھی کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا چیٸرمین اگر کسی کو غلط فہمی ہے کہ اُس کو قبل ازوقت ہٹا دیا گیا ہے اور اُس کو دوبارہ لایا جاٸے گا، میں آج بھی اِس بات پر دوبارہ مطمٸن ہو کہ یہ شخص یہاں پر تن تنہا بھی حکومت کرے، کوٸی پارٹی پاکستان میں اُس کی اپوزیشن نہ کرے، اِس شخص میں کل بھی صلاحیت نہیں تھی، آج بھی صلاحيت نہیں ہے، سو سال بھی یہ حکومت کرلے یہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر کبھی نہیں ڈال سکتا، یہاں پر ایک موشن موو ہوا اور ہم نے جو پونے چار سال جدوجہد کی اُس کی بنیادی وجہ سن 2018 کے انتخابات تھے جس پر پاکستان کے تمام سیاسی جماعتوں کا ایک ہی موقف تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں بدترین دھاندلی ہوٸی ہے اور کمیٹیاں بھی بناٸی گٸی، پھر اُس کی اجلاسات بھی نہیں بلاٸے گٸے، پونے چار سال وہ کمیٹیاں از خود مٶثر ہوگٸی، آج میں اِس بات کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں کہ ہماری نٸی حکومت نے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے جو کمیٹی بنانے کی قرارداد یہاں سے پاس کی ہے آپ کی کرسی کی زمہ داری ہے کہ اُس کے فی الفور اراکین نامزد کٸے جاٸے اور اُس پر فی الفور کام شروع کیا جاٸے، کیوں کہ جمعیت علما اسلام کا موقف، جمعیت علما اسلام کی تحریک، جمعیت علما اسلام کی جدوجہد وہ صاف اور شفاف انتخابات ہے اور ہمارا ہدف بھی صاف اور شفاف انتخابات ہے۔

ہم نے اسلامی نظریے کو بھی یہاں پر برقرار رکھنا ہے اور اسلامی قانون سازی کو بھی، جو شب خون مارے گٸے، جو جبراً قانون سازی یہاں پر ہوٸی جو ہمارے خارجہ پالیسی کے حوالے سے تھی یا معاشی پاليسی کے حوالے سے پاکستان کے خلاف تھی، میں اِس ایوان سے بھی گزارش کرتا ہوں کہ ہمیں پہلی فرصت میں جس طرح حکومت اپنی زمہ داریاں نبھانے کی بھرپور کوشش اور جدوجہد کررہی ہے کہ جو بحران انہوں نے معاشی طور پر ہمارے لیے چھوڑا ہے ہم فوری طور پر اُس پر قابو پاسکے، عوام کو ریلیف دے، آج ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسٸلہ ہے، گیس کی قلت کا مسٸلہ ہے، اور اشیاٸے خوردنوش کی قیمتیں اسمان پر پہنچ چکی ہے، لوگ آج کی حکومت سے امید کررہے ہیں اور میں جانتا ہوں کہ آج جو مشکلات پچھلی حکومت نے ہمارے لیے چھوڑے ہیں ہم اللّٰہ پر توکل کرتے ہوٸے ان شاء اللّٰہ بہترین پالیسیاں لانے کی کوشش کریں گے اور بھرپور کوشش کریں گے کہ ہم اپنے اس مختصر دورانیے میں عوام کو ریلیف دے سکے اور اُن کو جو اِس وقت بجلی کی لوڈشیڈنگ سے اذیت کا سامنا ہے اُس پر بھی جلد از جلد قابو پایا جاسکے، جو انفراسٹرکچر پاکستان میں تباہ ہوا ہے اُس کو بھی دوبارہ بحال کیا جاسکے اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے ہمیں کم از کم بین الاقوامی ادارے ڈرافٹ بھیج کر قانون سازیاں ہم سے نہ کرواٸے بلکہ ہم خود اپنے ملک و ملت کے مفاد میں اپنی قانون سازی خود کرے، چاہے کوٸی خوش ہو چاہے کوٸی ناراض ہو اپنے لوگوں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور وہی ہماری ترجیح اول ہے۔

میں ایک مرتبہ پھر ایوان اسمبلی میں بیٹھے اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے آپ کو بلامقابلہ منتخب کرایا اور یقیناً اب یہ آپ کی زمہ داری ہے کہ آپ نے اِس ایوان کے اعتماد کو اور اپنی آٸینی، قانونی اختیارات کو قواعد و ضوابط کے تحت اِس پارلیمان کو چلانا ہے۔

اللّٰہ تعالی آپ کا حامی و ناصر ہو، اللّٰہ پاک پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔

واخر دعوان ان الحمد للّٰہ رب العالمین


ضبط تحریر: #سہیل_سہراب

ممبر ٹیم جے یو اٸی سوات




0/Post a Comment/Comments