مفتی محمود رحمہ اللہ کے مختصر دورحکومت میں عظیم کارنامے قسط نمبر 10 احترام رمضان آرڈیننس

 

مفتی محمود رحمہ اللہ کے مختصر دورحکومت میں عظیم کارنامے 

قسط نمبر 10

احترام رمضان آرڈیننس

روزہ دین کی ان بنیادی ارکان میں سے ہے جن پر دین اسلام کی عمارت قائم ہے۔ روزے کا مقصد تقویٰ ہے۔ یعنی ضبط نفس اور خشیتِ الٰہی کا ایسا ملکہ کہ گناہوں پر انسان کی دلیری ختم ہوجائے۔ اور اسے نظر آنے لگے کہ خدا ہے، خدا دیکھ رہا ہے، خدا سن رہا ہے، ایمان کی طاقت انسان کو گناہوں سے باز رکھے گی اور وہ تزکیہ نفس سے مکارم اخلاق اور اعمال صالحہ کی زندہ تصویر بن جائے گا۔ ظاہری اصلاح کے ساتھ باطنی اصلاح بھی ہوتی ہے۔ غور کیا جائے تو روزہ محض صبح سے شام تک بھوکا پیاسا رہنے کا نام نہیں۔ روزہ کا مقصد اس وقت تک حاصل نہ ہوگا جب تک روزہ دار بنی نوع انسان کی ہمدردی، غم خواری اور دستگیری کو اپنی زندگی کا نصب العین نہیں بناتا۔ یہ بات کوئی کم قابل افسوس نہیں کہ آج کے دور میں بیشتر اسلامی ممالک کے سربراہ، حکام اور اہل ثروت روزہ کی بے حرمتی جیسے جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔ بیشتر مسلم ممالک میں ماہِ رمضان کے تقدس کے لیے کوئی قانون نہیں۔ ہوٹل کھلے رہتے ہیں، عام کھانے پینے کی اجازت ہے، لیکن پاکستانیوں کی حالت ان سب سے زیادہ قابل افسوس ہے۔ اس لیے کہ انہوں نے لاکھوں انسانوں کی قربانی دے کر صرف اسلام کے نام پر اس ملک کو حاصل کیا تھا مگر یہاں بھی احترام رمضان کے لیے آج تک کوئی قانون نہیں بنایا گیا۔ یہ امر واقعہ ہے کہ پاکستانی قوم کے سربراہ خود روزہ خوری کے مرتکب ہوتے ہیں۔ گزشتہ رمضان میں جب اسلام آباد میں پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس ہورہا تھا تو ہمیں یہ سن کر بڑی حیرت ہوئی کہ حزب اقتدار کے روزہ خور، وزرا اور ممبروں کے لیے اس آئین کانفرنس میں الگ نشستوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔ یہ وہ کانفرنس تھی جس میں پاکستان کے بسنے والے مسلمانوں کے لیے اسلامی آئین تیار ہورہا تھا۔ یہ روزہ خور قوم کو کیسے اسلامی آئین دے سکتے ہیں جو خود شعائر اسلام کی کھلے بنڈوں توہین کرتے ہیں۔ جمعیت کے جنرل سیکرٹری مولانا مفتی محمودؒ نے صوبہ سرحد میں احترام رمضان کا آرڈیننس نافذ کرکے ربع صدی کی پاکستانی تاریخ میں ایک نئے اور روشن باب کا اضافہ کیا۔ مفتی صاحب نے صوبہ سرحد کے تمام ہوٹلوں کو ماہِ رمضان کے متبرک دنوں میں بند رکھنے کا حکم جاری کیا۔ اس کی خلاف ورزی پر ایک ہزار روپیہ جرمانہ اور دو ماہ کی قید یا دونوں سزائیں ایک ہی وقت میں جاری کرنے کا اعلان کیا۔ اہل سرحد ہی نہیں بلکہ پورے قوم نے دیکھا کہ رمضان المبارک کے احترام میں صوبہ سرحد کے تمام ہوٹل بند کردیے گئے۔ پاکستان بھر میں اس کا خیر مقدم کیا گیا اور باقی صوبائی حکومتوں سے بھی رمضان کے احترام کے لیے قانون بنانے کا مطالبہ شروع ہوگیا۔

ماوخوذ: مفتی محمود کا دور حکومت (محمد فاروق قریشی)

ناقل : #سہیل_سہراب 

ممبر ٹیم جے یو آئی سوات

#TeamJuiSwat


قسط نمبر1 

قسط نمبر 2 

قسط نمبر 3 

 قسط نمبر 4 

قسط نمبر 5 

قسط نمبر 6

قسط نمبر 7 

قسط نمبر 8 

قسط نمبر 9 

قسط نمبر 10 

قسط نمبر 11 

قسط نمبر 12 

قسط نمبر 13 

قسط نمبر14 

قسط نمبر15 

قسط نمبر16 

قسط نمبر17 

قسط نمبر18 



0/Post a Comment/Comments