مفتی محمود رحمہ اللہ کے مختصر دورحکومت میں عظیم کارنامے
قسط نمبر 14
خارجہ پالیسی
بیرونی ممالک کے ساتھ تعلقات اور مراسم کے اختیارات اور معاہدات وغیرہ کا حق صرف مرکزی حکومتوں کو ہی حاصل ہوا کرتا ہے، لیکن مرکزی حکومت پورے ملک کی حمایت کے بغیر ایسے اختیارات سے فائدہ اٹھانے کی مجاز نہیں ہوتی۔ گزشتہ سال مرکزی حکومت نے خارجہ تعلقات میں کچھ تبدیلیاں کیں جن میں معاہدہ شملہ، شمالی ویت نام کی حکومت کو تسلیم کرنا، دولت مشترکہ سے علیحدگی، شمالی کوریا سے سفارتی تعلقات کی بحالی اور صدر بھٹو کا مسلم ممالک کا دورہ وغیرہ شامل ہے۔ تو صوبہ سرحد اور بلوچستان میں نیپ اور جمعیت کی حکومتیں برسر اقتدار تھیں۔ ان دونوں حکومتوں نے نہ صرف ان اقدامات کی زبانی حمایت کی تھی بلکہ اسمبلیوں میں ان کے حق میں قراردادیں بھی پاس کراوئی تھیں۔ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ آزاد خارجہ پالیسی کی حمایت کی ہے جو سامراجی تسلط سے آزاد ہو اور پڑوسی ملکوں کے ساتھ امن و آشتی اور بھائی چارہ کے تعلقات پر مبنی ہو، تاکہ ملک اقتصادی اور معاشی طور پر ترقی کرسکے۔
ماوخوذ: مفتی محمود کا دور حکومت (محمد فاروق قریشی)
ناقل : #سہیل_سہراب
ممبر ٹیم جے یو آئی سوات
#TeamJuiSwat
ایک تبصرہ شائع کریں