جمعیت علماء اسلام سندھ کے زیراہتمام امن مارچ و طوفان الاقصیٰ کانفرنس سے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری صاحب کا خطاب 2 نومبر 2023


جمعیت علماء اسلام سندھ کے زیراہتمام امن مارچ و طوفان الاقصیٰ کانفرنس سے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری صاحب کا خطاب

2 نومبر 2023

نحمدہ ونصلی علی رسولہ کریم اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا۔ صدق اللہ العظیم

قائد جمعیت، رہبر امت، سالار قافلہ حریت حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب، ہمارے سندھ کے دیگر جماعتوں کے قائدین، جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے قائدین، سامعین حضرات السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 سب سے پہلے تو میں جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ایک دانشمندانہ فیصلہ کیا اور سندھ میں ڈاکو، چور، لٹیروں کے خلاف امن مارچ شروع کیا۔ میرے عزیز دوستو یہ تاریخی فیصلہ ہے جو جمعیت علماء اسلام نے کیا اور اس پر عمل درآمد کیا۔ چور کون ہے ڈاکو کون ہے آپ سب جانتے ہیں کچے کے علاقے میں ڈیرہ غازی خان سے لے کر کشمور کنکوڑ سکھر تک گھوٹکی اور یہ علاقے جہاں بھی ڈاکو بستے ہیں ان کو وہاں کی مقامی جو ایم پی اے ہے ان کی حمایت حاصل ہے ان کی سرپرستی حاصل ہے اور وہ دلال ہے بھتہ دار ہے ان کا باقاعدہ شئیر ہوتا ہے جو اغوا برائے تاوان ہوتا ہے۔ کیا ڈاکوؤں کی اتنی بڑی قوت ہے جس پر نہ پولیس کنٹرول کر سکتی ہے نہ رینجرز کنٹرول کر سکتی ہے نہ پاکستان کا آرمی کنٹرول کر سکتا ہے تو پھر ہاتھ کھڑے کر دے کہ جی ہم کچھ نہیں کر سکتے تو پھر مہربانی کر کے یہ سب ادارے یہ سب ذمہ داران اپنے اپنے بیرکوں میں چلے جائیں پھر یہ جو مفت کی تنخواہ گھر بیٹھے لیتے ہیں پھر ان پر یہ تنخواہ بھی کسی طرح جائز نہیں ہو سکتا۔ اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ سندھ کے اندر جو بدامنی ہے جو پاکستان کے اندر بد امنی ہے ہمارے ادارے جواب دہ ہیں، میں کس سے جواب طلب کروں! کس کو کہوں! کون ہے جواب دہ! اگر ہماری پولیس ہمارے رینجرز والے ہمارے آرمی والے اگر وہ جواب دہ نہیں ہے تو پھر جواب دہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب ہے؟ کہ جہاں بد امنی ہو تو اس سے کہا جائے کہ یہاں بدامنی ہے اس کو ختم کرواؤ، جہاں مہنگائی ہو مولانا فضل الرحمن سے کہا جائے کہ اس کو ختم کرو، جہاں لوٹ کھسوٹ ہو اور جب الیکشن آئے تو اس وقت جناب والا یہی وڈیرے یہی جاگیردار سامنے آکر پولنگ بوتھ پہ قبضہ کرتے ہیں اور بکسہ چوری کرتے ہیں اور مخصوص طبقے کو پیسے دیتے ہیں اپنے آپ کو جتوانے کے لیے، پھر یاد رکھو سندھ بھی بیدار ہو چکا ہے اور پاکستان کے عوام بیدار ہو چکے ہیں، آنے والے الیکشن میں اگر تم نے ایسی حرکت کی تو ہمارا ہاتھ ہوگا اور تمہارا گریبان ہوگا۔ تم نے ہمیشہ بدمعاشی کی ہے میں الیکشن کمیشن سے بھی کہنا چاہتا ہوں، میں ان اداروں سے بھی کہنا چاہتا ہوں کہ 2018 کا الیکشن ہمیں نہیں چاہیے! کیا کہتے ہیں آپ؟ 2018 کا الیکشن ہمیں نہیں چاہیے اور اگر اس تاریخ کو تم نے دہرایا تو پھر ہم موجود ہوں گے سڑکوں پر آپ کے گریبان پکڑنے کے لیے لہذا جعل سازی نہیں ہوگی، بدمعاشی نہیں چلے گی اور جن لوگوں نے سندھ کے امن کو تباہ کیا ہے اب ان کے گریبانوں کو پکڑنا ہوگا تاکہ سندھ میں جو دکھی انسانیت بستی ہے ان کو امن مل سکے۔ میرے عزیز دوستو، اگلی بات جماعت اسلامی کو پتہ نہیں کیوں پیٹ میں مروڑ پڑ گیا ہے لیکن میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں آپ نوجوان ہیں آپ تک شاید یہ بات نہ پہنچی ہوگی میں اپنے اکابر کی اس بات کو دہرانا چاہتا ہوں جنہوں نے جماعت اسلامی کے بارے میں کہا تھا ایک مودودی سو یہودی۔ اب تک ہم نے خاموشی اختیار کی ہے لیکن آپ نے دیکھا کہ یہودی ایجنٹ عمران خان کے ساتھ خیبر پختون خواہ میں انہوں نے اتحاد کیا ہے اس کو تقویت بخشی یاد ہے کہ نہیں! اب بھی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کے ساتھ انتخابی اتحاد ہو، میں آج اتنا کہتا ہوں اور ان کو کہنا چاہتا ہوں اپنی سیاست کرو ہماری پالیسی پہ تنقید کرو لیکن یہ جو بھونڈنے انداز سے تم نے تنقید شروع کی ہے بلا وجہ جمعیت علماء اسلام پہ تو پھر ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں، میری اس وقت کی قیادت نے جو بات کہی تھی جماعت اسلامی کے بارے میں وہ بھی سچی نکلی اور اب جو میرے قائد نے 15 ، 20 سال سے مسلسل عمران کے بارے میں اور پی ٹی آئی کے بارے میں کہتے رہے کہ یہ عزرائیل کا ایجنٹ قادیانیوں کا سہولت کار ہے فارن فنڈنگ سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ عمران عزرائیل کا ایجنٹ ہے اسرائیل نے عمران کو فنڈنگ کی مودی نے عمران کو ان کی امریکہ کے ملٹی نیشنل کمپنیوں نے عمران کو فنڈنگ کی اور یہ ثابت ہو گیا کہ عمران عزرائیل کا ایجنٹ ہے اور وہ اس ایجنڈے پہ اس کو لایا گیا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا ماحول بنائیں اور انہوں نے کوشش بھی کی لیکن میرے قائد کے ایک للکار نے ان کو ڈھیر کر دیا، اب عمران اٹھنے والا نہیں، پیپلز پارٹی کی قیادت سے میں کہنا چاہتا ہوں کہ جس ٹولے کے خلاف تم نے تحریک چلائی پی ڈی ایم کا حصہ بنے، اب اس کو ترجیح دے رہے ہیں ایڈجسٹمنٹ کے لیے اتحاد کے لیے، ٹھیک ہے آپ کی سیاست بپھر ہو کر سامنے آنا چاہیے اور القدس کے مسلمانوں کو، فلسطینیوں کو، حماس کو ہم یقین کہ جمعیت علماء اسلام آپ کے ساتھ ہے، جمعیت علماء اسلام کی تمام ہمدردیاں آپ کے ساتھ ہیں اور ہم نے پورے ملک میں مظاہرے بھی کیے ہیں، جلسے کئیں ہیں، مگر پشاور، کوئٹہ اور یہ کراچی کا سب سے بڑا انسانیت کا سمندر ہم نے آپ کے ساتھ اظہار یکجیتی کے لیے منعقد کیا ہے اور قائد جمیعت مولانا فضل الرحمٰن صاحب کے حکم پر یہ اجتماعات ہو رہے ہیں اور عین ممکن ہے کہ کل جمعہ کا دن ہے پورے ملک میں جمعے کی اجتماعات میں قرارداد مذمت پاس ہو اور فلسطینوں کے ساتھ حماس کے ساتھ اظہار یکجیتی کا اظہار کیا جائے، یہ سلسلہ یہاں ختم نہیں ہوگا، ان شاءاللہ چلے گا، اور ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ جب تک آپ کی جدوجہد رہے گی، جب تک مسجد اقصی آزاد نہیں ہوگی اور جب تک آزاد فلسطین کا قیام ممکن نہیں ہوگا جب تک یروشلم جو ہے وہ فلسطین کا دارالخلافہ نہیں ہوگا جدوجہ رہے گی ہم شانہ بشانہ آپ کے ساتھ ہونگے۔ انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے اس پر میرے خیال میں میرے قائد اظہار خیال فرمائیں گے، وقت بھی بہت کم ہے اور ہمارے بہت سارے قائدین تشریف فرما ہیں میں اجازت چاہتا ہوں اللہ آپ کو سلامت رکھے اور جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کی قیادت کو کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ایک بڑا کردار ادا کیا اور آخر میں القدس اور امن مارچ کے حوالے سے عظیم الشان کانفرنس منعقد کی صد مبارک۔

ضبط تحریر: #محمدریاض 
ممبر ٹیم جے یو آئی سوات
#TeamJuiSwat


0/Post a Comment/Comments