جمعیت علماء اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ و صوبائی امراء و نظماء کےدو روزہ اجلاس کے اہم فیصلے


جمعیت علماء اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ و صوبائی امراء و نظماء کےدو روزہ اجلاس کے اہم فیصلے 

جے یو آئی کے مرکزی مجلس عاملہ نے 8 فروری 2024 کے انتخابی نتائج کو مجموعی طور پر مسترد کردیا ہے۔ انتخابی دھاندلی نے 2018 کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔
الیکشن کمیشن اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں یرغمال رہا ہے۔ جے یو آئی الیکشن کمیشن کے اس بیان کو مسترد کرتی ہے جسمیں الیکشن کو شفاف قرار دیا گیا ہے۔
جے یو آئی سمجھتی ہے کہ پارلیمنٹ اپنی اہمیت کھو بیٹھی ہے اور جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے ۔لگتا ہے اب فیصلے ایوان کے بجائے میدان میں ہونگے۔
جے یو آئی پارلیمانی کردار ادا کرے گی تاہم اسمبلیوں میں ہماری شرکت تحفظات کے ساتھ ہوگی۔
مرکزی مجلس عاملہ نے جے یو آئی پاکستان کی مرکزی مجلس عمومی کو سفارش کی ہے کہ وہ جماعت کی پارلیمانی سیاست کے بارے میں فیصلہ دے کہ جے یو آئی مستقل پارلیمانی سیاست سے دستبردار ہو تاکہ عوامی جدوجہد کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے پاک ماحول میں عوام کی حقیقی نمائندگی کی حامل اسمبلیوں کے انتخابات ممکن ہوسکیں۔ 
چاروں صوبائی مجالس عمومی کے اجلاس صوبوں کے مرکزی مقامات میں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ مرکزی مجلس عاملہ کے فیصلوں کے بارے انہیں اعتماد میں لیا جائے۔
جے یو آئی سمجھتی ہے کہ جے یو آئی کو دھاندلی کے ذریعے شکست سے دوچار کرنے کی منصوبہ بندی اسلام دشمن عالمی قوتوں کے ذریعے سے ہوئی ہے۔
ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم نے افغانستان میں امارت اسلامیہ کے استحکام اور پاکستان افغانستان پرامن تعلقات کے لئے کردار ادا کیا نیز جے یوآئی نے اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف حماس کے موقف کی حمایت کی ہے۔
جے یو آئی نظریاتی قوت ہے ۔ملک کا یہ داخلی نظام اور بین الاقوامی مسائل کسی مصلحت یا سمجھوتے کا شکار نہیں ہوگی ۔نیز مشاورت کے بعد ملک میں اپنے مقاصد کے لئے تحریک چلائے گی۔
کارکن اپنی تاریخ کو اپنی قربانیوں سے تابندہ رکھنے کے عزم کے ساتھ تحریک میں بھرپور حصہ لینے کے لئے تیار رہیں۔
اگر اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے کہ الیکشن صاف شفاف ہوئے ہیں تو پھر اس کا معنی ہے کہ فوج کا نو مئی کا بیانیہ دفن ہوچکا ہے، اور عوام نے ان کے غداروں کو مینڈیٹ دیا ہے۔
الیکشن کے نتائج اس بات کا بھی اشارہ دے رہے ہیں کہ کامیاب یا ناکام امیدواروں سے رشوتیں لی گئیں ہیں اور بعض کو تو پیسوں کے بدلے پوری صوبائی اسمبلیاں دی گئیں ہیں۔
مسلم لیگ کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ بھی ہمارے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا روز اول سے کردار مشکوک رہا ہے ۔اب بھی اسلام آباد میں الیکشن کمیشن ہمارے امیدواروں کی درخواستوں کی سماعت سے انکار کررہا ہے اور نوٹس جاری کئے بغیر درخواستوں کو خارج کررہا ہے۔
22 فروری کو جے یو آئی اسلام آباد ،25 فروری کو جے یو آئی بلوچستان ، 27 فروری کو جے یو آئی کے پی ، 3مارچ کو جے یو آئی سندھ جبکہ 5 مارچ کو جے یو آئی پنجاب کی مجالس عمومی کے اجلاس ہونگے ۔جس میں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مرکزی و صوبائی قیادت شرکت کرے گی۔
میڈیا سیل جے یو آئی پاکستان




0/Post a Comment/Comments