مولانا فضل الرحمن صاحب اور ڈیزل پرمٹ کی حقیقت


مولانا فضل الرحمٰن صاحب اور ڈیزل پرمٹ کی حقیقت


    مولانا فضل الرحمٰن صاحب کے خلاف تین چار بڑے پروپگینڈوں میں سے ایک پروپگینڈہ بے نظیر بھٹو کے دوسرے دورِ حکومت میں ڈیزل کے پرمٹ کے حوالے سے کیا جاتا ہے، کہ مولانا فضل الرحمن نے ڈیزل پرمٹ لیے لیکن ڈیزل پرمٹ کا لوگوں کو صرف نام آتا ہے حقیقت کا پتا نہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مولانا فضل الرحمن 1993 کی بے نظیر حکومت میں "پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی" کے چئیرمین تھے (مولانا اس دور میں اپوزیشن میں تھے اور ایک کمیٹی کے چیئرمین بھی۔ یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ پارلیمنٹ کی مختلف کمیٹیاں ہوتی ہیں ان کمیٹیوں کا ممبر یا رکن ہونے کے لیے حکومتی اتحادی ہونا ضروری نہیں بلکہ اپوزیشن والے بھی بن سکتے ہیں) 


1993ء کا یہ وہ دور تھا جب افغانستان میں تحریک طالبان اپنے عروج پر تھی، اور یورپی ممالک سمیت ہر غیر مسلم ملک کو طالبان کے عدل و انصاف پر مبنی حقیقی شرعی نظام سے خوف محسوس ہورہا تھا، روس کی افغانستان سے ذلت آمیز واپسی اور طالبان کی جانب سے ملک کے کئی حصوں پر اسلامی حکومت کا قیام وہ حقائق تھے جن پر مغربی ممالک میں شدید بے چینی پائی جاتی تھی، 

جس کے نتیجے میں امریکہ بہادر کی قیادت میں مغربی دنیا نے افغانستان پر اقتصادی پابندیاں عائد کردیں، افغانستان کی بری و فضائی حدود کو کسی بھی ائیرلائن کے لئے ممنوع قرار دے دیا گیا، ملکی و قومی سطح پر تمام معاہدات منسوخ کردیے گئے، افغانستان میں زندگی کا پیہہ جام ہوگیا، آئل، پٹرول ، ڈیزل کی ترسیل بند ہونے اور امپورٹ ایکسپورٹ کے رک جانے سے کاروبارِ زندگی تباہ ہوگیا قریب تھا کہ نوبت فاقوں تک پہنچ جاتی اور ستم بالائے ستم یہ کہ غیر مسلم ممالک کی طرح مسلم ممالک نے بھی افغانستان سے نگاہیں پھیرنا شروع کردیں، 

یہ وہ وقت تھا جب افغان طالبان کے امیر "امیر المؤمنین ملا محمد عمر مجاہد رحمہ اللہ" کو دنیا میں اگر کوئی امید کی کرن نظر آئی تو وہ حضرت مولانا فضل الرحمن اور جمعیت علماء اسلام تھی، ملا محمد عمر مجاہد نے قائد جمعیت کے نام پیغام میں فرمایا : 

 کل جب روس نے ہمارے ملک پر جارحیت کی تھی تو آپ کے والد (مفکر اسلام مولانا مفتی محمود رح) نے ملک کے تمام علماء کے اتفاق سے ہماری مکمل سپورٹ کا اعلان کیا تھا آج ایک مرتبہ پھر "امارت اسلامی افغانستان" آپ کی جانب دیکھ رہی ہے، آپ کے مسلم بھائی آپ کی مدد کے محتاج ہیں،

اس پیغام نے افغانستان کے مسلمانوں کی مشکلات کا اندازہ واضح کردیا تھا، اور پھر جمعیت علماء اسلام نے سیاسی حکمت عملی و بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے، اس وقت کی وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو قائل کرتے ہوئے کہا کہ "محترمہ اگرچہ ہم ملکی سطح پر افغانستان سے تعاون نہیں کرسکتے تو اس کا کیا مطلب ہوا کہ ہم اپنے مسلمان بھائیوں سے آنکھیں چُرا کر بیٹھ جائیں، 

نہیں محترمہ ایسا نہیں ہوگا ؟ ہم نے مشکل کی اس گھڑی میں اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کرنی ہے، محترمہ نے کہا کہ

مولانا اگر ہم نے افغانستان کی کسی بھی قسم کی سپورٹ کی تو مغرب پاکستان پر بھی پابندیاں عائد کردے گا؟؟؟ بے نظیر نے پریشانی کے عالم میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ۔

محترمہ اس کا حل ہمارے پاس موجود ہے ہم ملکی یا قومی سطح پر ایسا کوئی اقدام کرنے نہیں جارہے بلکہ عوامی سطح پر ہم اپنے افغان بھائیوں کے مدد کرسکتے ہیں، کہ ہم افغان طالبان سے تجارت کرنے والے پاکستانیوں کو ڈیزل/آئل/پٹرول سپلائی کرنے کے لائسنس(اجازت نامہ، پرمٹ) دیں۔ اور وہ عوامی سطح پر افغان بھائیوں کی اس مشکل گھڑی میں کوئی مدد کرسکیں

اور پھر جمعیت علماء اسلام نے ساری فرنگی دنیا کی مخالفت کے باوجود افغان طالبان کی مدد کرکے دکھا بھی دیا تھا، یہ قائد جمعیت کی مدبرانہ سیاست تھی کہ 1993 کا فرنگی میڈیا بھی جب قائد جمعیت کا ذکر کرتا تھا تو ان الفاظ میں کرتا تھا 

"gray beard and wearing a yellow turban, a powerful man (WikkiPedia)

(کہ کالی داڑھی اور پیلی پگڑی پہنے رکھنے والا یہ شخص پاکستان کا طاقت ور ترین شخص ہے) 


اور پھر وہ شخص جو کہ اتنا پاور فُل ہو کہ وقت کی پرائم منسٹر کی خواہش کے باجود اپنی مرضی کا ڈی جی ایم او تعینات کرا سکتا ہو اس کے لئے کیا مشکل تھی کہ وہ دو چار ڈیزل کے پرمٹ اپنے کسی بھائی، یا رشتہ دار کو بھی دلا دیتا، لیکن تاریخ نے ہمیشہ الزام لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ مارا ہے،

اور اس کے بعد نواز حکومت اور مشرف حکومت زرداری حکومت اور اب نیازی حکومت نے ساری ایجنساں اور نیب اس کام پے لگا دیے کہ کوئی ایک روپیہ مولانا کی کرپشن کا اس ایشو میں نکالیں۔ مگر تاریخ گواہ ہیں کہ آج تک کوڑی بھی نہیں ثابت کرپاںٔیں ۔ لیکن اللہ نے ان سب کو جس جس نے یہ بیہودہ الزام مولانا پر لگایا ذلیل و رسوا کرکے دنیا کے سامنے رکھ دیا ۔ 


فتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَ تُذِلُ مَن تَشَاءُ 


نوٹ : اس تحریر کو تعصُّب کی عینک اتارکر پڑھیں اور پھر از خود فیصلہ کریں ۔ جمعیت والے ساتھی پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شںٔیر کریں تاکہ ڈیزل ، ڈیزل کی رٹ لگانے والے ہمارے سادہ لوح تمام یوتھی بھائیوں کو حقیت کا ادراک ہوسکیں







1/Post a Comment/Comments

ایک تبصرہ شائع کریں