نوفل ربانی
فخر الامت افتخار الملت مولانا فضل الرحمان کی ذہانت اور بصیرت کا گواہ زمانہ ہے، ناپ کر بولنا تول کر مارنا اور سوچ کر سیاسی وار کرنا اور سیاسی دشمن کو چاروں شانے چت کرنا حریف بیانیے کو تار عنکبوت کی طرح اوھن کرنا مولانا کے امتیازات ہیں۔
مولانا نے صوبہ پنجاب میں جس نوجوان قیادت کا انتخاب کیا وہ بھی فیصلہ وقت نے درست ثابت کیا، سیاسی دنیا کے جوہری نے جو ہیرے تراشے وہ اپنی چمک میں یکتا ثابت ہوئے، مولانا نباض وقت ہیں انہوں نے پنجاب میں جماعتی زندگی کی نبض کو کچھ مضمحل پایا تو ہاتھ رکھتے ہیں حافظ نصیر احرار کا ٹانک اور ساتھ میں مولانا غضنفر عزیز کا سپلیمنٹ اور انکے ساتھ سید محمود میاں کا ہاضم پھکی کی صورت نسخہ تجویز کیا جو تیر بہدف ثابت ہوا۔
موجودہ قیادت نئے عزم ولولوں کے ساتھ اپنے پیش روؤں کے کام کو لے کر نکلے اور جماعت کے لئے پنجاب میں حیات نو کی نوید بنے، جماعتی صفوں میں ادھیڑ بن کی لیکن بڑے حوصلے مندی اور برداشت کے ساتھ، نظم جماعت میں ناگزیر تبدیلیوں کے کٹھن اور مشکل فیصلے کئے، تنقید برداشت کی، طعنے سنے، طنز سہے، لیکن مڑ کر نا دیکھا۔ مولانا کا مکمل اعتماد اور مولانا کی رضامندی کو مشعل راہ بنا کر شہر شہر قریہ قریہ سفر در سفر کرکے جماعت کی تحریکی لہروں میں ارتعاش پیدا کیا۔
ایسے ہی حالیہ دنوں میں دجالی میڈیا ہاؤس جیو نیوز نے "تالی گروپ" اور "پاپوش مقدس" استعماری ایجنڈے کی ایما پر مولانا کی 440 والٹ جھٹکے والی گفتگو (پریس کانفرنس) کے کرنٹ کو کم کرنے کے لئے جھوٹ بولا کہ عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہنا سیاسی بیان تھا، جس پر پاپوش مقدس کے تسموں سے لٹکے انقلابیوں اور سانپ سونگھے وکٹورینز نے مولانا کی کردار کشی کا ابلیسی مجرا شروع کیا، ابھی نظریہ وکٹوریہ کی داشتہ اور پاپوشی بلو ڈانسرز نے گھنگھور باندھ کر چھنا چھن شروع ہی کی تھی، ابھی کولہے مٹکانے کو پہلا کتک ٹھمکا لگانے کو وکھی پہ ہاتھ رکھا ہی تھا، ابھی اسٹیبلشی سازندوں نے تار چھیڑے ہی تھے، ابھی انقلابی طبلچی کی انگلیاں ٹاؤٹی کے طبلے پر تھرکی ہی تھیں، ابھی رباب کی تنیوں سے سر نکلے ہی تھے کہ شیر جمعیت حافظ غضنفر عزیز (غضنفر کا مطلب بھی شیر ہوتا ہے) نے صوبائی جنرل سیکریٹری جناب مولانا حافظ نصیر احرار صاحب کی ہدایات اور رہنمائی میں ایک اینڈرائیڈ فون سے مجرا پارٹی پر شب خون مارا اور ساری بساط لپیٹ دی، کمپلیکس مارکیٹ کے سب سے بڑے باٹ رعایت تا شاد مردانوی گندی مکھیوں کی طرح جیونیوز کے "براز" پر بھنبھناہی رہے تھے کہ نصیری و غضنفری جھکڑ کی زد میں آگئے اور ساری کی ساری دانشوری "ن" کی طرح "ف" کے ہاتھوں کھیتوں میں "عین غین" ہوگی۔
جیو نیوز نے اپنا بیان واپس لے لیا اور معذرت خواہانہ وضاحت جاری کی، کروڑوں کا پروپگنڈا نصیری و غضنفری معمولی موبائل کی اسٹریٹجی سے غارت ہوگئی، مکتب الرحمان اور جمعیت علماء اسلام واہگہ ٹاؤن نے تشجیعاً واعزازاً جناب مولانا پروفیسر غضنفر عزیز کے اعزاز میں ایک عشائیہ رکھا جس میں بدست صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا حافظ نصیر احمد احرار جناب صوبائی سیکریٹری اطلاعات جناب مولانا غضنفر عزیز کو اس حأن کارکردگی پر اعزازی شیلڈ پیش کی۔ اس موقع پر علماء واہگہ کے مخلصین علماء کی کثیر تعداد نے شرکت کی، مولانا ڈاکٹر محمد احمد خان صاحب شیخ التفسیر مکتب الرحمان (شعبہ انگلش)۔
(واضح رہے کہ مکتب الرحمان میں حفاظ نائنتھ میں آخری پندرہ پارے انگلش میں ترجمہ وتفسیر کیساتھ پڑھائے جاتے ہیں)۔
ناظم تعلیمات مکتب الرحمان مولانا محمد عمر دراز صاحب کوہاٹی، جناب مولانا حافظ محمد افضال آرائیں اقراء قرآن کمپنی و رہنما جمعیت علماء اسلام، جناب مولانا شفیق الرحمان میو ایم پی اے ٹکٹ ہولڈر جمعیت علماء اسلام، جناب مولانا عبد العزیز صاحب مدرس قرآن وامیر جمعیت علماء اسلام واہگہ ٹاؤن، جناب مولانا شاہد اسرار صاحب رہنما جمعیت علماء اسلام تحصیل شالیمار ٹاؤن، جناب راحیل معاویہ اینکر پرسن و سوشل میڈیا ایکٹوسٹ، بندہ ناچیز نوفل ربانی خادم مکتب الرحمان نذیر گارڈن لاہور، قاری مولانا عباداللہ صاحب شعبہ تحفیظ مکتب الرحمان نذیر گارڈن لاہور سمیت مقامی علماء نے شرکت فرمائی۔
پنجاب کی قیادت کے قدوم میمون نے ہمارے ادارے کو شرف و اعزاز بخشا، طلباء کے ساتھ مختصر سی انگلش عربی زبانوں میں سیشن ہوا ادارے کا نظم ونسق دیکھا، ما حضر تناول فرمایا اور رات گئے مظفر گڑھ میں عوامی اسمبلی کا میدان سجانے پنجاب بھر کے دوروں پر نکل پڑے
خدا بزرگ وبرتر قدم قدم پر نصرت فرمائے۔
#ایوان_نہیں_میدان
ایک تبصرہ شائع کریں