کراچی (اسٹاف رپورٹر ) جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے جماعتی عہدیداروں کے ہمراہ کراچی پریس کلب پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی جلسہ جعلی الیکشن کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہوگا، یہ جلسہ عوامی اسمبلی کے نام سے موسوم ہے، جہاں عوام اپنی تاریخی شرکت سے فیصلہ سنائیں گے کہ موجودہ ایوان عوام کا نمائندہ ایوان نہیں، اس موقع پر جے یو آئی کے مرکزی ڈیجیٹل میڈیا کوآرڈینیٹر انجنئیر ضیاء الرحمن، مرکزی ترجمان اسلم غوری، عبد الرزاق عابد لاکھو، مولانا محمد غیاث، مولانا ناصر سومرو، مولانا سمیع الحق سواتی، حافظ سراج چنا و دیگر موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں ہمیشہ پس پردہ قوتیں فیصلہ کرتی ہیں، جمعیت علمائے اسلام نے ملک میں جمہوری نظام کے لئے قربانیاں دی ہیں، مولانا فضل الرحمان صاحب کی ملک کے لئے قربانیاں سب کے سامنے ہیں، ہمارے قائد نے مذہبی طبقے کو جمہوری نظام کی طرف راغب کیا، لوگوں کو پہاڑوں سے اتار کر پارلیمان کا راستہ دکھایا، مولانا فضل الرحمٰن نے ہی ملک میں دہشت گردوں کے خلاف فتویٰ جاری کیا، ملک میں پارلیمان کی بحالی کےلئے مولانا فضل الرحمٰن پر کئی بار حملے ہوئے، میرے والد ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو ملکی آئین کی بالادستی کے بدلے میں شہید کیا گیا، ان تمام تر قربانیوں کے باوجود بھی ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا، سندھ میں ہر ایک ایم پی اے کو ایڈوانس میں پچاس ہزار ووٹ دئے گئے، الیکشن کمیشن نے ہماری درخواستوں پر نوٹس لینے کے بجائے مسترد کیا گیا، ابھی تک ٹریبونل سے ہمیں تاریخ پر تاریخ مل رہی ہے، ہم فارم 45 کے مطابق سندھ میں 7 صوبائی اور 03 قومی نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں، لیکن فارم 47 میں ہمارے ووٹ پیپلز پارٹی کے نمائندوں کو دے کر انہیں کامیاب قرار دیا گیا، مولانا راشد محمود سومرو صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ اس وقت ہماری تحریک چار ایجنڈے ہیں، جس میں 2024 کے عام انتخابات میں مینڈیٹ چوری کے خلاف میدان عمل میں جدوجہد جاری رکھنا، دوسرا فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لئے آواز بلند کرنا، تیسرا عدالت عظمیٰ کی جانب سے ختم نبوت کے حوالے سے غیر ضروری بحث کو چھیڑ کر مسئلہ ختم نبوت کو متنازعہ بنانے کے حوالے سے قوم کو آگاہ کرنا اور قوم کو اس پر متفق کرنا، چوتھا ایجنڈا سندھ میں ڈاکو راج کا خاتمہ، سندھ حکومت مکمل ڈاکوؤں کی سرپرستی کر رہی ہے، صوبائی مشیر ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں، اس وقت سندھ بدامنی کی لپیٹ میں ہے، قبائلی جھگڑے، قتل کی وارداتیں، اسٹریٹ کرائم اور اغوا برائے تاوان عروج پر ہے، جمعیت علماء اسلام کے کارکنان کو اغوا کیا گیا ہے، ہم نے آئی جی سندھ سے ملاقات کی، اس میں ان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جمعیت علماء اسلام قوم کے مسائل کی آواز ہے، ہم قوم ساتھ کھڑے ہیں، ہم نے ہر وقت عوام میں رہ کر سیاست کی ہے، بند کمروں کی سیاست جمعیت علماء اسلام نہیں کرتی، ہم عوام کے درمیان رہ کر فیصلے کرتے ہیں، اس وقت بھی عوام کے بیچ میں ہیں، ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی۔
جاری کردہ : میڈیا سیل جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ
ایک تبصرہ شائع کریں