جیو نیوز کی زرد صحافتی زیبِ داستاں۔ حافظ غضنفر عزیز


جیو نیوز کی زرد صحافتی زیبِ داستاں

جمعیۃ علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن صاحب نے گزشتہ روز ملتان میں پریس کانفرنس کی تو اس دوران ایک صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ "جب آپ کی عمران خان کے ساتھ تلخیاں ختم ہوں گی تو آپ انہیں یہودی لابی سے مسلمان لابی میں کیسے دیکھیں گے؟ اس کے جواب میں مولانا فضل الرحمن صاحب وضاحت کرتے ہیں کہ ہم نے عمران خان کو یہودی ایجنٹ کیوں کہا! اس حوالے سے انہوں نے جواب میں کہا کہ جب پاکستان کو معاشی طور پر جیوش نیٹ ورک سے وابستہ کیا جائے گا میری تہذیب کے بجائے مغربی تہذیب کو فروغ دیا جائے گا اور قادیانیوں کا مسلم سٹیٹس بحال کرنے کی بات کی جائے گی تو میرے پاس اس کا سیاسی دنیا میں یہی عنوان ہوگا اور اسی عنوان سے ہم اپنا موقف دنیا کے سامنے رکھیں گے۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن صاحب کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی ان سے کہتے ہیں کہ وہ ہمارے تحفظات دور کریں تاکہ ہم اختلافات کو کم سے کم کرسکیں اور ہمارا رویہ اگر وہ بارہ سال پہلے آتے تو بھی یہی ہوتا جو آج ہے۔ 

اس ساری گفتگو میں مولانا فضل الرحمن نے کہیں یہ نہیں کہا کہ "عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہنا ایک سیاسی نعرہ تھا" جسے جیو نیوز نے عنوان بنا دیا ہے اور اپنے خود ساختہ الفاظ مولانا فضل الرحمن کی گفتگو میں شامل کرنے کی حرکت کی ہے۔ علامہ اقبال کے الفاظ میں

ذرا سی بات تھی، اندیشۂ عجم نے اسے

بڑھا دیا ہے فقط زیبِ داستاں کے لیے

یہ اندازِ صحافت بدترین صحافتی خیانت ہے اور ایک اصولی موقف کو غلط رنگ دینے کی کوشش ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اسی بات کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر چائے کی پیالی میں طوفان کھڑا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ جیو نیوز اس زرد صحافت پر معذرت کرے اور ہماری وضاحت اپنے پلیٹ فارم سے بھی نشر کرے۔ 

باقی اس قسم کے حربے اگر ہماری تحریکی جدوجہد کو اپنے ہدف سے ہٹانے کی کوشش ہے تو یہ حربے ہمارے کارکن اپنی قوت عمل سے پہلے بھی ناکام بناتے چلے آرہے ہیں اس بار بھی ناکام بنائیں گے ان شاءاللہ


حافظ غضنفر عزیز

ترجمان جے یو آئی صوبہ پنجاب

جنگ اور جیو نیوز کی جانب سے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی پریس کانفرنس سے گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا ، جس پر جے یو آئی پنجاب کے ترجمان کی وضاحت پر جیو نیوز نے خبر کی وضاحت کردی۔

Posted by Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan on Thursday, May 16, 2024

2/Post a Comment/Comments

ایک تبصرہ شائع کریں