سپریم کورٹ کا مبارک ثانی کیس فیصلہ اسلام سے متصادم ہے فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے

سپریم کورٹ کا مبارک ثانی کیس فیصلہ اسلام سے متصادم ہے۔

فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے ، عدالت عالیہ عوامی اضطراب کو سمجھنے کی کوشش کرے۔

قادیانی لابی سے متعلق امت مسلمہ کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی۔

قادیانی لابی کو شعائر اسلام اور اسلامی اصطلاحات کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔

مولانا فضل الرحمان کی کال پر جےیوآئی رہنماؤں کا فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہروں سے خطاب

کراچی ( پ ر) جمعیۃ علماء اسلام صوبہ سندھ کے زیر اہتمام جےیوآئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کی کال پر صوبہ بھر کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز پر سپریم کورٹ کی جانب سے مبارک ثانی کیس میں متنازعہ فیصلے کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔ کراچی سے لے کر کشمور تک سندھ کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر مظاہرے منعقد ہوئے ، جس میں جےیوآئی کارکنان اور عوام الناس کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، کراچی پریس کلب ، موکھی روڈ نئی سبزی منڈی سپرہائی وے ، پریس کلب ٹھٹہ ، تین تلوار چوک ضلع عمرکوٹ ، دودائی روڈ لاڑکانہ ، پبلک پارک سجاول ، کشمیر چوک ضلع تھرپارکر ، پریس کلب گھوٹکی، کشمور کندھکوٹ، تنگوانی شہر، ایوان صحافت بدین شہر، ٹنڈوالہ یار پریس کلب ، نواب شاہ شہر ، دادو پریس کلب ، پریس کلب مٹیاری کے سامنے احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کی آگیا۔

احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء اسلام کے رہنماؤں مولانا تاج محمّد ناہیوں ، حاجی عبد المالک ٹالپور، قاری محمد عثمان، مولانا سمیع الحق سواتی، مولانا طارق محمود سومرو ، مولانا نور الحق ، مولانا فتح محمد مہیری ، سلیم سندھی، سید اکبر شاہ ہاشمی، مولانا محمد طیب میکھو، مولانا علی شیر بروہی، مولانا عبد الوہاب بلوچ، مولانا منظور سومرو، مولانا عزیز اللہ ساند، مولانا عبد العزیز نھڑی، مولانا اسماعیل قاسمی، مولانا نظیر احمد عمرانی، مولانا مفتی غلام قادر بروہی، عبدالرشید نعمانی، قاری مجیب الرحمٰن مدنی، حافظ اظہار الحق صدیقی ، حاجی سارنگ منگوانو، مولانا دوست محمد فاروقی، حافظ اعظم جہانگیری، مولانا عبدالشکور تھیبو، مولانا اسداللہ حیدری، مولانا اسماعیل خاصخیلی، سائیں نور محمد شاہ، حافظ ابوبکر آزاد ودیگر نے خطاب کیا۔

جےیوآئی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے قادیانیت نواز فیصلے کے خلاف پورا ملک سراپا احتجاج ہے ، اس فیصلے سے عوام میں اضطراب اور بے چینی بڑھ رہی ہے ، قادیانی لابی ملک کے نطریاتی سرحدات کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ مقتدر ادارے بار بار قادیانی لابی کو سہولیات فراہم کرکے ان کے ایجنڈے کو تقویت فراہم کررہی ہے۔

جےیوآئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ فی الفور 24 جولائی کے فیصلے پر رجوع کرے ، قادیانیوں کو اعلانیہ اور غیر اعلانیہ تخریبی سرگرمیوں کی اِجازت دینا بند کیا جائے۔

قادیانی کمیونٹی پر مسلمانوں کی اصطلاحات استعمال کرنے اور عبادت خانوں کے مساجد سے تشبیہ فی الفور ختم کی جائے۔

جاری کردہ: میڈیا سیل جےیوآئی سندھ


0/Post a Comment/Comments