جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب کی
مجلس عاملہ کا اجلاس 19 اکتوبر 2024ء بروز ہفتہ بعد نماز ظہر جامعہ مدنیہ جدید
رائیونڈ میں امیر پنجاب مولانا سید محمود میاں صاحب کی زیر صدارت منعقد ہوا،
خانقاہ سراجیہ کے سجادہ نشین اور مرکزی نائب امیر مولانا خواجہ خلیل احمد صاحب نے
اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ اجلاس میں تفصیلی غور و خوض کے بعد درج ذیل فیصلہ
جات کئے گئے۔
فيصلہ جات
1)
پنجاب کے دو اضلاع اور چند تحصیلوں میں بوجوہ انتخابات نا ہو سکے تھے،
دستور کی دفعہ 14 ذیلی شق 19 کے مطابق تحصیلوں میں ضلعی امراء اور اضلاع میں
صوبائی امیر محترم مجالس عاملہ نامزد کریں گے۔ نیز محترم نور خان ہانس ایڈووکیٹ کی
سربراہی میں مولانا عامر فاروق صاحب عباسی و حافظ محمد تنویر صاحب پر مشتمل تین
رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو گوجرانوالہ و بہاولپور کی ضلعی مجالس عاملہ کی
تشکیل سے پہلے مقامی ساتھیوں سے ملاقات کر کے صورتحال معلوم کرے گی اور حضرت امیر
پنجاب کو 15 یوم میں تجاویز پیش کرے گی۔
2) میڈیا سے متعلق بعض ساتھیوں کے غیر ذمہ
دارانہ طرز عمل کا سختی سے نوٹس لیا گیا اور محترم نورخان صاحب ہانس ایڈووکیٹ کی
سربراہی میں مولانا جمال عبدالناصر صاحب اور مولانا عامر فاروق صاحب عباسی پر
مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو پورے معاملے کی تحقیق کر کے حضرت امیر پنجاب
کو 15 یوم میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
3) رکن سازی مہم چونکہ نئے لوگوں تک جماعت کی
دعوت پہنچانے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے اس لئے پنجاب میں رکنیت سازی مہم جاری رکھی
جائے گی محترم نورخان صاحب ہانس ایڈووکیٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رکنیت سازی مہم
کے تسلسل کو برقرار رکھیں اور جن اضلاع میں کاپیوں کی ضرورت ہو وہاں کا پیاں مہیا
کریں۔ نیز اضلاع و تحصیل ذمہ داران کو تاکید کی جارہی ہے کہ وہ اپنے علاقے کی با
اثر و فعال شخصیات کی جماعت میں شمولیت کے لئے حکمت عملی بنائیں اور اس مہم کی
کامیابی کے لئے بھر پور کردار ادا کریں۔
4) ہر سطح کی جماعتیں اپنی اپنی سطح پر پرچم
کشائی مہم شروع کریں، ابتدائی مرحلے میں ہر تحصیل رکن عمومی کے گھر ، ادارے، دفتر
اور عوامی مقامات پر پرچم نبوی لہرانا چاہیے، ضلعی جماعتیں اس فیصلے پر اہتمام سے
عمل کرائیں۔
5) رکن سازی یا انتخابی عمل کے دوران مختلف
شکایات کی بنیاد پر جن ساتھیوں کی بنیادی رکنیت معطل کی گئی تھی، ان تمام معطل
اراکین کو بحال کیا جارہا ہے اور انہیں تنبیہ کی جا رہی ہے کہ وہ آئندہ جماعتی نظم
کی پابندی کریں اور قولاً یا فعلاً کسی بھی ایسی سرگرمی کا حصہ نا بنیں جو جماعتی
نظم یا شخصی وقار کے خلاف ہو۔ البتہ جن لوگوں نے کسی بھی سطح پر جماعت کے مقابلے
میں متوازی نظم قائم کر رکھا ہے وہ اس فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے، جب تک کہ وہ
متوازی نظم ختم کر کے جماعت کے دائرے میں واپس نہیں آجاتے، تاہم ان سے بات چیت کے
لئے مولانا محمد صفی اللہ صاحب اور مولانا سعید الرحمن سرور صاحب پر مشتمل دورکنی
کمیٹی قائم کی گئی جو 15 یوم میں حضرت امیر پنجاب کو رپورٹ پیش کرے گی۔
6)
صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع اور تحصیل جماعتوں کو پابند کیا جارہاہے کہ
سیکورٹی انتظامی امور کے پیش نظر مرکزی قائدین یا دیگر صوبوں کے قائدین کو کسی بھی
پروگرام میں دعوت دینے سے پہلے صوبائی جماعت سے باضابطہ اجازت لینا ضروری ہوگا۔
بغیر اجازت مدعو کئے گئے کسی بھی مہمان کو صوبائی جماعت روکنے کی مجاز ہوگی۔ مرکزی
و صوبائی قائدین سے بھی درخواست کی جارہی ہے کہ وہ صوبائی جماعت کے بغیر پنجاب کے
کسی بھی ضلع یا تحصیل سے دعوت قبول نا کریں تا کہ ان کی سیکورٹی واکرام کا مناسب
انتظام کیا جا سکے۔
7) دستور کی دفعہ 3 ذیلی شق 5 کے مطابق کسی بھی
دوسری سیاسی یا مذہبی جماعت (بلا استثناء) کارکن جمعیۃ علماء اسلام کا رکن/عہدے
دار نہیں بن سکتا۔ لہذا جمعیۃ علماء اسلام کے وہ تمام اراکین اور بالخصوص عہدے دار
اگر کسی بھی دوسری سیاسی یا مذہبی جماعت کے رکن یا عہدے دار ہیں تو وہ فوری طور پر
دوسری جماعت کی رکنیت عہدے سے مستعفی ہو جائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف دستور کے
مطابق کاروائی کی جائے گی۔
8) حافظ نصیر احمد احرا کو جمعیۃ طلباء اسلام
صوبہ پنجاب کا سر پرست مقرر کیا گیا ہے اور تمام ضلعی تحصیل جماعتوں کو ہدایت کی
جارہی ہے کہ وہ اپنی سطح کی جمعیۃ طلباء اسلام کے لئے اراکین مجلس عاملہ میں سے
ایک سرپرست مقرر کریں۔ متعلقہ سر پرست اسی سطح کی جے ٹی آئی کا مکمل نگران ہوگا
نیز جے ٹی آئی کا صوبائی کنوینیر/صدر جے یو آئی کی صوبائی مجلس شوری کا ممبر ہوگا۔
اس طرح تمام اضلاع و تحصیل کی جے ٹی آئی کے کنوینر/صدر متعلقہ جے یو آئی کی مجلس
شوری کے مرہوں گے۔
9) جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع
و تحاصیل کے ذمہ داران جمعیۃ طلباء اسلام صوبہ پنجاب کے متعلقہ ذمہ داران کے ساتھ
ہمہ قسم کا مکمل تعاون فرمائیں نیز جمعیۃ طلباء اسلام کے متعلقہ ذمہ داران کو
تاکید کی جارہی ہے کہ وہ کنوینر کی تقرری میں جمعیۃ علماء اسلام کے متعلقہ ذمہ
داران سے مشاورت کو یقینی بنائیں اور ایسے افراد کی تقرری کریں جو باضابطہ طلباء
اور جے یو آئی کے نظم سے موافق ہوں۔ غیر طالب علم ساتھیوں کو جمعیۃ طلباء اسلام کی
بجائے جمعیۃ علماء اسلام یا جمعیۃ یوتھ فورم میں شامل کیا جائے۔
10) شعبہ اطلاعات و نشریات کی بہتری اور مرکزی
آرگن ماہانہ الجمعیۃ کی پنجاب میں زیادہ سے زیادہ اشاعت کے لئے حافظ غضنفر عزیز
صاحب مدیر الجمعیۃ اور ضلعی و تحصیل نظماء اطلاعات سے مل کر حکمت عملی بنائیں گے
اور 15 یوم میں حضرت امیر پنجاب کو رپورٹ پیش کریں گے۔
11) شعبہ انصار الاسلام کی بہتری کے لئے مولانا
عبد المجید صاحب توحیدی اور ڈیجیٹل میڈیا سیل کے لئے محترم اسید الرحمن صاحب خواجہ
مرکزی جماعت کی ہدایات کی روشنی میں حکمت عملی ترتیب دیں گے اور 15 یوم میں حضرت
امیر پنجاب کو رپورٹ پیش کریں گے۔
12) شعبہ مالیات کی فعالیت اور استحکام کے لئے
حافظ محمد تنویر صاحب کو ہدایت کی گئی کہ وہ ضلعی جماعتوں اور اراکین عمومی سے فنڈ
کی وصولی کی حکمت عملی بنا کر 15 یوم میں حضرت امیر پنجاب کو رپورٹ پیش کریں۔ نیز
اضلاع کی جماعتوں کو تاکید کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے نظماء مالیات کو مستعد اور
فعال کریں اور ماہانہ بنیادوں پر فنڈ کی وصولی/ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ اس سلسلے
میں دستور میں دیئے گئے مالیاتی طریقہ کار و ہدایات کو سامنے رکھا جائے۔ یاد رہے
کہ صوبائی جماعت کی طرف سے دیئے گئے اہداف کو پورا کرنا اضلاع کی ذمہ داری ہوگی
بصورت دیگر تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مزید یہ کہ صوبائی جماعت کا بینک
اکاؤنٹ قائم کیا جا رہا ہے، آئندہ تمام لین دین بذریعہ بینک اکاؤنٹ ہوگا۔
13) صوبہ پنجاب کے تمام صوبائی، ضلعی اور تحصیل
ذمہ داران اپنے علاقے کے انتظامی مسائل حل کرنے کے لئے سرکاری انتظامیہ سے روابط و
تعارف پیدا کریں اور پورے اعتماد کے ساتھ ان سے معاملات کریں، مرکزی جماعت یا دیگر
صوبوں کے جماعتی احباب پر انحصار کی روش چھوڑ کر مقامی ساتھیوں کی معاونت سے آگے بڑھیں،
صوبہ پنجاب کی جماعت ان شاء اللہ آپ کے شانہ بشانہ ہوگی۔
14) اجلاس کے جملہ فیصلہ جات فوری عمل درآمد کا
تقاضا کرتے ہیں، یقین کامل ہے کہ اضلاع کی جماعتیں عمل درآمد میں کوتاہی نہیں کریں
گی۔ جلد ہی صوبہ پنجاب کی مجلس شوری اور اضلاع کے امراء و نظماء عمومی کا مشترکہ
اجلاس بھی طلب کیا جارہا ہے جس میں مندرجہ بالا جملہ ہدایات و فیصلہ جات پر
عملدرآمد کی رپورٹ طلب کی جائے گی۔ ان شاء اللہ
15) صوبہ پنجاب کے تمام اجلاسات کی کاروائی تحریری طور پر رجسٹر کارروائی میں درج کی جائے گی اور جملہ ہدایات و فیصلہ جات کے حکم نامے (سرکلرز) جاری ہوں گے اور ان کا با قاعدہ ریکارڈ رکھا جائے گا نیز صوبائی جماعت اور ماتحت جماعتوں کے مابین تمام معاملات بذریعہ خط و کتابت انجام دیئے جائیں گے، اضلاع و تحصیل جماعتیں بھی اس کا التزام کریں گے۔
والسلام
حافظ نصیر احمد احرار
جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب
جاری کرده
حافظ غضنفر عزیز
سیکرٹری اطلاعات جمعیۃ علماء اسلام
صوبہ پنجاب
ایک تبصرہ شائع کریں