قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا اسلام آباد مارچ کے حوالے سے کارکنوں کو پیغام
22 مئی 2019
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم.
آپ حضرات کو معلوم ہے کہ جولائی 2018 الیکشن کے بعد پاکستان کی تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے اور جو نتائج سامنے آئے ہیں یہ عوام کے مینڈیٹ کے خلاف ہیں اور عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے اس پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے.
تمام سیاسی جماعتوں نے اس پر اتفاق رائے کیا کہ بدترین دھاندلی ہوئی ہے اور دوبارہ الیکشن کرایا جائے اور ایک اتحاد جس کا نام "الائنس فار دی فری اینڈ فیئر الیکشن" یعنی شفاف اور آزادانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے اتحاد ،،تو یہ سب کچھ ہونے کے باوجود یہ طے ہوا کہ آل پارٹیز کانفرنس بلا کر اس میں ہم ایک مشترکہ موقف اختیار کریں.
اور اس کی ذمہ داری بھی تمام لوگوں نے اس وقت مجھے عطا کی تھی لیکن بوجوہ ایسی ایسی رکاوٹیں آئی کہ جس کی وجہ سے وہ آل پارٹیز کانفرنس منعقد نہ ہو سکی.
اب جو چند روز پہلے یہاں اسلام آباد زرداری ہاوس میں تمام جماعتوں کی ایک افطار پارٹی ہوئی تھی تو اس میں ایک بار پھر تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر مجھے اس کی میزبانی کرنے کا کہا ہے یہ جمعیت علماء اسلام پر ایک اعتماد ہے اور اس اعتبار سے عیدالفطر کے بعد انشاءاللہ العزیز تمام سیاسی جماعتوں کی میزبانی ہم کریں گے اور ایک مشترکہ موقف طے کیا جائے گا اس موقف کی بنیاد پر ایک مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے گی اور اسی حکمتِ عملی کے تحت ہم نے آگے اقدامات کرنے ہوں گے میدان عمل میں آنے کیلئے....
یہ ساری چیزیں تمام جماعتوں کے اشتراک کے ساتھ ہو گی لیکن یہاں ایک بات میں واضح کردینا چاہتا ہوں اور عوام کو بھی یہ پیغام دینا چاہتا ہوں جمعیت علماء اسلام اور متحدہ مجلس عمل کے تمام کارکنوں کو بھی یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جن اہداف و مقاصد کو لیکر ہم نے پورے ملک میں ملین مارچ کا سلسلہ شروع کیا جس میں موجودہ حکومت کی ناکامیاں معاشی بد حالی اور بحران اور مہنگائی اور عوام پر جو اس وقت تکلیف دہ قسم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں اس کو مدنظر رکھا پاکستان کی نظریاتی شناخت کی تحفظ کیلئے ,عقیدہ ختم نبوت کی تحفظ کیلئے, ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے ,یہ تمام کاز اس وقت ہمارے سامنے تھے اور اس حوالے سے جو تیرہ ملین مارچ اب تک ہم کرچکے ہیں یہ سلسلہ جاری رہے گا کوئٹہ کا بھی اپنے وقت پر ہوگا پشاور کا بھی اپنے وقت پر ہوگا اور اس دوران میں اسلام آباد میں پورے ملک کو بلانا اور یہاں پر ایک بہت بڑا ایک مظاہرہ جو ایک قومی سطح کا مظاہرہ ہوگا وہ اپنی جگہ پر ہمارا جو پروگرام اور سلسلہ ہے وہ جاری رہے گا کارکن ہر وقت پر عزم رہے اور پر جوش رہے اور اس حوالے سے تیاریوں کا سلسلہ جاری رکھیں اگر سیاسی جماعتیں اب ہمارے اس پروگرام میں شرکت کرنا چاہتے ہیں اس کی تائید کرنا چاہتی ہیں تو پھر اس کا خیر مقدم کیا جائے گا لیکن بہرحال ہمارا اپنا جو سلسلہ ہے وہ اپنی جگہ پر برقرار رہے گا اور کارکن اس حوالے سے بھرپور جذبے کیساتھ اپنی تیاریوں کا سلسلہ جاری رکھیں.
و آخرو دعوانا ان الحمداللہ رب العالمین
ایک تبصرہ شائع کریں